مٹا دیا تھا منزل کے ہر حرف کو کیوں چل کے آ رہی ہے منزل مِری طرف کو؟ کب رات کٹے گی مِری، کب ہوگا سویرا، کب ہوگا سویرا؟ بڑھتا ہی چلا جاتا ہے... بڑھتا ہی چلا جاتا ہے قسمت کا اندھیرا کب رات کٹے گی مِری، کب ہوگا سویرا، کب ہوگا سویرا؟ ♪ ٹھیر، اے غمِ دنیا، مِرا دل ٹوٹ رہا ہے برباد مسافر کا وطن چھوٹ رہا ہے مایوسی کی ناگن کو... مایوسی کی ناگن کو نچاتا ہے سپیرا کب رات کٹے گی مِری، کب ہوگا سویرا، کب ہوگا سویرا؟ ♪ اے زندگی، امید کے دھوکے میں نہ آنا رہنے دے ادھورا یہ غمِ دل کا فسانہ ہاں، دیکھیں گے جو رنگ دکھائے گا زمانہ رستے میں ہے طوفاں کے... رستے میں ہے طوفاں کے مِرا رین بسیرا کب رات کٹے گی مِری، کب ہوگا سویرا، کب ہوگا سویرا؟ بڑھتا ہی چلا جاتا ہے... بڑھتا ہی چلا جاتا ہے قسمت کا اندھیرا کب رات کٹے گی مِری، کب ہوگا سویرا، کب ہوگا سویرا؟