آ۔۔۔ الف بس! الف بس! نکل پڑا میں پر پھیلائے (الف-الف) تھک گیا ہوں دل بہلائیے (الف-الف) آتش لگی اور تشنگی سینا یہ میرا کیوں جلائے؟ الف بس! ہُو، الف بس، ہُو-و-و (الف بس) (الف-الف) ہو، الف بس، ہُو الف بس! عشقِ اوّل کو دوجا نہ کر ذات اپنی کو تُو پوجا نہ کر محبتیں بندوں کو دے عشق پہ حق بس الف کا ہے، بندیا الف بس! یا اللہ ہُو یا اللہ یا اللہ ہُو یا اللہ یا اللہ ہُو ♪ تُو سمجھ جائے گر وجہ اپنے وجود کی جھوم جائے قلب تیرا، ہو کسرتیں سجود کی درد ہی کیوں سکھا رہا ہے کیسے جیتے ہیں زندگی؟ درد اپنا دوا سمجھ تُو، نہ سمجھ اسے بے بسی او، اس جہاں میں نہ رہا عشق سچا، جانِ من بس رہے نامِ الف، کر لیا ہے زیبِ تن الف بس! ♪ الف بس!