پھر کبھی ملیں گے ہم الوداع، میری جاں تُو میرا نہ ہو سکا یہ لکھا تھا، میری جاں کچھ مجبوریاں تھی کچھ من مرضیاں تھی میں تیرے قابل ہو جاتا تُو میرے قابل ہو جاتی جینا، بن تیرے ہم کو جینا ہم سے ملنا کبھی نہ بن تیرے ہم کو جینا چاہت میں ڈوبا ہے سفینہ ہم سے ملنا کبھی نہ بن تیرے ہم کو جینا ♪ کچھ کتابیں ہیں میری وہ لوٹا دینا مجھے جو نشاں باقی رہے ہاں، تُو مٹا دینا اُنھیں ہاں، میری خوشی میں ہی تیری خوشی ہے کچھ یادیں تیری کڑوی ہیں یہ کڑوا گھونٹ ہے پینا جینا، بن تیرے ہم کو جینا ہم سے ملنا کبھی نہ بن تیرے ہم کو جینا چاہت میں ڈوبا ہے سفینہ ہم سے ملنا کبھی نہ بن تیرے ہم کو جینا ♪ تیری نئی دوست کو میرا سلام بھولے سے نہ لینا کبھی تم میرا نام سمجھے گی مجھے وہ تیرا پہلا پیار تیرا وہ پہلا پیار جو میرا ہے مل جائے گا اک دن ایسا بھی آئے گا دنیا حسیں ہو جائے گی نہ تیرا نام ستائے گا اب رستے الگ ہیں نہ کوئی سبب ہے میں اپنے رستے چل پڑی تُو اپنے رستے چل دیا جینا، بن تیرے ہم کو جینا ہم سے ملنا کبھی نہ بن تیرے ہم کو جینا ہو، چاہت میں ڈوبا ہے سفینہ ہم سے ملنا کبھی نہ بن تیرے ہم کو جینا