Kishore Kumar Hits

Farida Khanum - Dil-e-Muztar Ko şarkı sözleri

Sanatçı: Farida Khanum

albüm: The Definitive Collection, Vol. 4


آ۔۔۔

دلِ مضطر کو سمجھایا بہت ہے
دلِ مضطر کو سمجھایا بہت ہے
مگر اس دل نے تڑپایا بہت ہے
دلِ مضطر کو سمجھایا بہت ہے
دلِ مضطر کو سمجھایا بہت ہے
مگر اس دل نے تڑپایا بہت ہے
دلِ مضطر کو سمجھایا بہت ہے

تبسم بھی، حیا بھی، بے رخی بھی
تبسم بھی، حیا بھی، بے رخی بھی
یہ اندازِ ستم بھایا بہت ہے
یہ اندازِ ستم بھایا بہت ہے
مگر اس دل نے تڑپایا بہت ہے
دلِ مضطر کو سمجھایا بہت ہے

قیامت ہے یہ ترکِ آرزو بھی
قیامت ہے یہ ترکِ آرزو بھی
مجھے اکثر وہ یاد آیا بہت ہے
مجھے اکثر وہ یاد آیا بہت ہے
مگر اس دل نے تڑپایا بہت ہے
دلِ مضطر کو سمجھایا بہت ہے

آ۔۔۔
رہِ ہستی کے اس جلتے سفر میں
رہِ ہستی کے اس جلتے سفر میں
تمہاری یاد کا سایہ بہت ہے
تمہاری یاد کا سایہ بہت ہے
مگر اس دل نے تڑپایا بہت ہے
دلِ مضطر کو سمجھایا بہت ہے

تبسم بھی، حیا بھی، بے رخی بھی
تبسم بھی، حیا بھی، بے رخی بھی
یہ اندازِ ستم بھایا بہت ہے
یہ اندازِ ستم بھایا بہت ہے
مگر اس دل نے تڑپایا بہت ہے
دلِ مضطر کو سمجھایا بہت ہے

Поcмотреть все песни артиста

Sanatçının diğer albümleri

Benzer Sanatçılar