سُونا یہ دل ہے، آنکھوں پہ پہرے سب سے ہم باتیں سُنیں کتنی صدیوں سے، جانے تُو بھول کے ہم سے بہانے کرے پھر بھی کھڑے ہم راہوں میں تیری ڈر نہ سکے زمانے سے کبھی گاتے رہے ہم گانے یونہی ♪ تیرے سائے میں ہی دن میرے گزر سکے جھومتا ہوں، جو تُو دیکھے پیار سے حوصلہ دینے کو اور کوئی نہیں جانتی، پھر بھی ہے اِتنی بے رُخی پھر بھی کھڑے ہم راہوں میں تیری ڈر نہ سکے زمانے سے کبھی گاتے رہے ہم گانے یونہی (ہم گانے یونہی) میرے سامنے اندھیرے ہیں (اندھیرے ہیں) ہر سویرے میں (ہر سویرے میں) دل کی بات کہنے دو پل بھر ساتھ رہ لوں، تو؟ ایسی آس ہے جس کو تم ہم سے چھین لیتے ہو (چھین لیتے ہو) پھر بھی کھڑے ہم راہوں میں تیری ڈر نہ سکے زمانے سے کبھی گاتے رہے ہم گانے یونہی