ہم کو نظر سے اپنی گرائے ہوئے تو ہیں ♪ ہم کو نظر سے اپنی گرائے ہوئے تو ہیں اغیار اُن کے دل میں سمائے ہوئے تو ہیں ہم کو نظر سے اپنی گرائے ہوئے تو ہیں ♪ دنیا سمجھ لے دیکھ کے چہرہ تو کیا کریں دنیا سمجھ لے دیکھ کے چہرہ تو کیا کریں ہم رازِ عشق دل میں چھپائے ہوئے تو ہیں ہم رازِ عشق دل میں چھپائے ہوئے تو ہیں ہم کو نظر سے اپنی گرائے ہوئے تو ہیں ♪ زخموں کو دل کے دیکھ کے حیران ہوں نہ آپ زخموں کو دل کے دیکھ کے حیران ہوں نہ آپ یہ گل حضور ہی کے کھلائے ہوئے تو ہیں یہ گل حضور ہی کے کھلائے ہوئے تو ہیں ہم کو نظر سے اپنی گرائے ہوئے تو ہیں ♪ نامِ وفا سے گو نہیں واقف وہ، اختریؔ نامِ وفا سے گو نہیں واقف وہ، اختریؔ لیکن شمع لحد پہ جلائے ہوئے تو ہیں لیکن شمع لحد پہ جلائے ہوئے تو ہیں ہم کو نظر سے اپنی گرائے ہوئے تو ہیں اغیار اُن کے دل میں سمائے ہوئے تو ہیں