Kishore Kumar Hits

Abdullah Qureshi - Fasana şarkı sözleri

Sanatçı: Abdullah Qureshi

albüm: Fasana


جب روشنی ہو صبح
اور جاگا ہو جہاں
جب پھول کھلنے لگیں
تیرے چہرے کی طرح
تجھے یاد کرنے لگوں
آواز دینے لگوں
پر رک جاؤں سوچ کے
تُو کہہ چکا الوداع
سن، جاناں
یہ ہے میرا فسانہ
جیسے بھی لکھتا رہوں
تیرے آسرے پہ جیوں
سن، جاناں
اب تجھ سے کیا چھپانا
تجھے یاد کرتا رہوں
تیرے آسرے پہ جیوں

تیرے بچھڑ جانے پہ
تیرے یوں گزر جانے پہ
سب کچھ بکھرنے لگا
ہر پل ہے ٹھہرا ہوا
تجھے یاد کرنے لگوں
آواز دینے لگوں
پر رک جاؤں سوچ کے
تُو کہہ چکا الوداع
سن، جاناں
یہ ہے میرا فسانہ
جیسے بھی لکھتا رہوں
تیرے آسرے پہ جیوں
سن، جاناں
اب تجھ سے کیا چھپانا
تجھے یاد کرتا رہوں
تیرے آسرے پہ جیوں

سن، جاناں
یہ ہے میرا فسانہ
جیسے بھی لکھتا رہوں
تیرے آسرے پہ جیوں
سن، جاناں
اب تجھ سے کیا چھپانا
تجھے یاد کرتا رہوں
(تیرے آسرے پہ جیوں)
سن، جاناں
یہ ہے میرا فسانہ
جیسے بھی لکھتا رہوں
تیرے آسرے پہ جیوں

Поcмотреть все песни артиста

Sanatçının diğer albümleri

Benzer Sanatçılar