Kishore Kumar Hits

21 - Naraazgi şarkı sözleri

Sanatçı: 21

albüm: Mein Boloun


عشق ہے تُم سے نا جانے کب سے اور کیسے رے
کھو گئے ہم پیار میں
سچ ہے پہلی دفعہ جو بولتا ہوں میں وہ مانتا
تُو یہ اب جانلے
یہ آنکھیں جو دیکھے جھُوٹ کیسے ہوگا
دیواروں کے پیچھے جو لِکھا تھا وہ کس نے پڑھا
یہ جو ناراضگی ہے اسے تُو مجھ سے نہ چھپا
یہ جو دیوانگی ہے اسے سینے سے لگا
یہ جوخواہشیں ہیں انہیں تُو سَچ کر کے دکھا
بھولی باتوں کو بھی تو شروع سے سُنا
کہہ دے دنیا باتیں مجھے
بھُول جا اُن کو بے وفا جو تھے
چل چل کے میں راستے بھُول کیوں گئی ہوں
آنکھوں میں جو خواب تھے وہ ٹوٹ رہے ہیں
عشق کی اُلجھنوں سے ہوش سمبھالا میں نے
دیکھتے دیکھتے یہ کیا ہو گیا
یہ جو ناراضگی ہے
اسے تُو مجھ سے نہ چھپا
یہ جو دیوانگی ہے
اسے سینے سے لگا
عشق کی اُلجھنوں سے ہوش سمبھالا میں نے
دیکھتے دیکھتے یہ کیا ہو گیا
یہ جو حيرانگي ہے اسے تُو چہرے سے ہَٹا
یہ جو عاشقی ہے اسے اپنا بنا
یہ جوخواہشیں ہیں
انہیں تُو سَچ کر کے دکھا
بھولی باتوں کو بھی ایک بار شروع سے سُنا
یہ جو ناراضگی ہے
اسے تُو مجھ سے نہ چھپا
یہ جو دیوانگی ہے
اسے سینے سے لگا
یہ جوخواہشیں ہیں
انہیں تُو سَچ کر کے دکھا
بھولی باتوں کو بھی ایک بار شروع سے سُنا

Поcмотреть все песни артиста

Sanatçının diğer albümleri

Benzer Sanatçılar