آنسو پونچھ لے رونا چھوڑ دے تیرا ہو نہ ہو کوئی، ہے تو خدا ڈھیروں مشکلیں یا ہوں ڈھیروں الجھنیں کوئی سنے یا نہ سنے، ہے سنتا خدا سامنے ہوں پہاڑ تُو نہ ڈر، میرے یار تُو بھی دے اُس کو صدا جس کی ہے یہ کائنات جو بھی وہ کرے تیرے ہاتھوں پہ جو لکھے تجھے لگے یا نہ لگے، ہے لکھتا بھلا جیون کے دشت میں تُو اکیلا ہے جان لے کوئی ملے یا نہ ملے، تیرا ہے خدا سامنے ہوں پہاڑ تُو نہ ڈر، میرے یار تُو بھی دے اُس کو صدا جس کی ہے یہ کائنات سامنے ہوں پہاڑ تُو نہ ڈر، میرے یار تُو بھی دے اُس کو صدا جس کی ہے یہ کائنات سامنے ہوں پہاڑ تُو نہ ڈر، میرے یار تُو بھی دے اُس کو صدا جس کی ہے یہ کائنات آنسو...