لو پھر یوں ہی ہو گیا سامنا یوں ہو گئی وہ شروع داستاں پھر وہ ہوا آشنا تھا جو میرا آسرا اور بڑھ گیا فاصلہ نیناں ملے، لب سلے، دل جلا بس اور کچھ نہ کہا، نہ سنا تھا جو میرا ہم نوا جو تھا میرا رازداں بے دخل کیوں کر گیا؟ بے مہر یہ رنج کا دائرہ جانے کیوں یہ بے دھڑک کھنچ گیا تھا جو میرا آسرا اور بڑھ گیا فاصلہ لو پھر یوں ہی ہو گیا سامنا یوں ہو گئی وہ شروع داستاں پھر وہ ہوا آشنا تھا جو میرا آسرا اور بڑھ گیا فاصلہ بے مہر یہ رنج کا دائرہ جانے کیوں یہ بے دھڑک کھنچ گیا بے مہر یہ رنج کا دائرہ جانے کیوں یہ بے دھڑک کھنچ گیا