Kishore Kumar Hits

Mir Hassan Mir - Asghar Ko Le Ke Goud Mein şarkı sözleri

Sanatçı: Mir Hassan Mir

albüm: Ya Aba Abdillah


ھائے اصغر
اصغر کو لے کے گود میں کہتی ہے کربلا
یہ وہ علی ہے جس کو کبھی گھر نہیں ملا
چھ ماہ کے غریب مسافر کو سونپ کے
کہنے لگے حسین یہ قبرِ صغیر سے
رکھنا ذرا خیال میرے تشنہ کام کا
یہ وہ علی ہے جس کو کبھی گھر نہیں ملا
مادر یہ بین کرتی تھی دل میں ہے یہ کسک
کبریٰ تمہاری گود سے آغوشِ قبر تک
اصغر کو موت نے کہیں رکنے نہیں دیا
یہ وہ علی ہے جس کو کبھی گھر نہیں ملا
ماں سوچتی تھی ہلتا رہ دن ہو رہی ہے شام
جھولے میں لوٹ آئے گا شائد یہ تشنہ کام
لیکن غضب ہوا کہ وہ جھولا بھی جل گیا
یہ وہ علی ہے جس کو کبھی گھر نہیں ملا
گلیوں میں شہرِ کوفہ کی بازارِ شام میں
شیریں کے گھر کبھی کبھی دربارِ شام میں
مرنے کے بعد بھی علی اصغر سفر میں تھا
یہ وہ علی ہے جس کو کبھی گھر نہیں ملا
ننھے سے سر کو یاس سے بس تکتے رہتے تھے
پھر خون رو کے سیدِ سجاد کہتے تھے
میں وہ علی ہوں جس کا بھرا گھر اجڑ گیا
یہ وہ علی ہے جس کو کبھی گھر نہیں ملا
جانے لگا وطن جو غریبوں کا کارواں
مڑ مڑ کے کہتی جاتی تھی اک خالی گود ماں
رکھیو سنبھال کر اسے اے ارضِ نینوا
یہ وہ علی ہے جس کو کبھی گھر نہیں ملا
ڈر ہے یہ پھر سے کوئی سناں پر اٹھا نہ لے
لپٹا ہوا ہے اب بھی وہ سینے سے باپ کے
رو رو کے کہہ رہی ہے تکلم یہ کربلا
یہ وہ علی ہے جس کو کبھی گھر نہیں ملا

Поcмотреть все песни артиста

Sanatçının diğer albümleri

Benzer Sanatçılar