Kishore Kumar Hits

Mir Hassan Mir - Bazar Mai Zainab Ne şarkı sözleri

Sanatçı: Mir Hassan Mir

albüm: Ye Karbala Hai, Vol .16


ہائے شام ہائے شام ہائے شام
بازار میں زینب نے مرنے کی دعا مانگی
جب شام کے لوگوں سے
عابد نے ردا مانگی
ہائے شام ہائے شام ہائے
بازار میں زینب نے مرنے کی دعا مانگی
رخسار سکینہ کے کچھ اور ہوئے نیلے
جب سائے میں آنے کی بچی نے رضا مانگی
بازار میں زینب نے مرنے کی دعا مانگی
جو راہ میں چبھتے تھے عباس کی بہنوں کو
ان کانٹوں نے خود رو کر
مہدی سے سزا مانگی
ہائے شام ہائے شام ہائے شام
بازار میں زینب نے مرنے کی دعا مانگی
اپنے لئے دونوں نے امت سے نہ کچھ مانگا
زینب نے کفن مانگا
سرور نے ردا مانگی
بازار میں زینب نے مرنے کی دعا مانگی
احساسِ یتیمی پھر ہونے لگا زینب کو
جب غازی نے بی بی سے
مرنے کی رضا مانگی
ہائے شام ہائے شام ہائے شام
بازار میں زینب نے مرنے کی دعا مانگی
ظالم نے طلب کی ہے وہ بچی کنیزی میں
ہائے شبیر نے جو بیٹی
تجھ سے اے خدا مانگی
ہائے شام ہائے شام ہائے شام
بازار میں زینب نے مرنے کی دعا مانگی
یا رب مجھے دکھلا دے کیسی ہے میری صغریٰ
یہ آخری ہچکی میں
اکبر نے دعا مانگی
ہائے شام ہائے شام ہائے شام
بازار میں زینب نے مرنے کی دعا مانگی
رکھ دیتی تھی ہاتھ اپنے ماں بچی کے ہونٹوں پر
جب بالی سکینہ نے
مرنے کی دعا مانگی
ہائے شام ہائے شام ہائے شام
بازار میں زینب نے مرنے کی دعا مانگی
صغریٰ نے دعاؤں میں سجاد نہ کچھ مانگا
بعدِ علی اکبر جو
مانگی تو قضا مانگی
ہائے شام ہائے شام ہائے شام
بازار میں زینب نے مرنے کی دعا مانگی

Поcмотреть все песни артиста

Sanatçının diğer albümleri

Benzer Sanatçılar