پیار کر کے ہم بہت پچھتائے، بہت پچھتائے پیار کر کے ہم بہت پچھتائے اک پل خوشی کی خاطر سو غم اٹھائے ہائے، پیار کر کے ہم بہت پچھتائے یوں غم کی ٹھیس لگی، دل میرا ٹوٹ گیا دامن خوشی کا میرے ہاتھوں سے چھوٹ گیا ارمان آنسو بن کے آنکھوں میں آئے ہائے، پیار کر کے ہم بہت پچھتائے، بہت پچھتائے پیار کر کے ہم بہت پچھتائے راتوں کی نیند گئی، دن کا قرار گیا یادوں کے تیر کوئی دل میں اتار گیا روتے رہیں گے یوں ہی غم کو چُھپائے ہائے، پیار کر کے ہم بہت پچھتائے، بہت پچھتائے پیار کر کے ہم بہت پچھتائے