دل لگائیں یا نا لگائیں، سوچنا، ہے یہ سوچنا آزمائیں یا باز آئیں، سوچنا، ہے یہ سوچنا دل ناتواں، ہے چلا کہاں کسی راہ گزر کا نہیں نشاں دل لگائیں یا نا لگائیں، سوچنا، ہے یہ سوچنا آزمائیں یا باز آئیں، سوچنا، ہے یہ سوچنا دل ناتواں، ہے چلا کہاں کسی راہ گزر کا نہیں نشاں دل چوٹ ہی نہ کھائے تو بنتی نہی کہانی اس راہ میں تو دل ٹوٹنے کی رسم ہے پرانی مہربانیاں ہیں یہ پیار کی جو نادانیاں کرائے یہ وہ آگ ہے، نہ جلائے تو کہیں چین بھی نہ آئے کھیل جائیں یا لوٹ جائیں، سوچنا، ہے یہ سوچنا جھول جائیں یا بھول جائیں، سوچنا، ہے یہ سوچنا دل ناتواں، ہے چلا کہاں کسی راہ گزر کا نہیں نشاں جانے کہاں لے جائے گی، کیسی ہے یہ خماری جانے کہاں لے جائے گی، کیسی ہے یہ خماری انکار بھی کئے جائے، پر دنیا اسی سے ہاری وہ جو ہو گئے کسی پر فدا، وہ نہ کوئی بات مانیں یہ وہ روگ ہے جو کرے فنا، ہیں اسی کی داستانیں نا بتائیں یا نہ چھپائیں، سوچنا، ہے یہ سوچنا دل بچائیں یا جاں سے جائیں، سوچنا، ہے یہ سوچنا دل ناتواں، ہے چلا کہاں کسی راہ گزر کا نہیں نشاں