یا حسین شاہ کربلا آپ ہیں کریم با خدا پوری کیجئے میری دوا اس برس کے اربعین کروڑوں زائرین میں نام ہو میرا لکھا ہوا یا مولا یا مولا مولا زوّر بنا دے مجھے ایک اک بار صدا دے میری قسمت کو جگا دے اپنا دربار دیکھا دے یا مولا یا مولا مولا زوّر بنا دے دل میں میرے روح میں ارمان بسا ہے خوابوں خیالوں میں میرے کروبلا ہے آنکھوں میں آنسو ں ہیں لبوں پر یہ دوا ہے میرے تڑپنے کی وجہ تم کو پتا ہے مجھے اک بار صدا دے میری قسمت کو جگا دے اپنا دربار دیکھا دے یا مولا یا مولا مولا زوّر بنا دے آنکھیں میری کاش کے در اپکا دیکھیں ہاتھ میرےروضے کی جالی کو جو تھامے لب یہ میرے آپکی چوکٹ جو چومے لوگ مجھے عاشق شبیر پکاریں مجھے اک بار صدا دے میری قسمت کو جگا دے یا مولا یا مولا مولا زوّر بنا دے شانو ں پے میں رکھے ہوئے شال عزا کو گھر سے میں جس وقت چلوں کروبلا کو بازو پر باندھنگا میں تعویذ رضا کو ما ں میری سینے سے لگاےگی دوا کو مجھے اک بار صدا دے میری قسمت کو جگا دے اپنا دربار دیکھا دے یا مولا یا مولا مولا زوّر بنا دے کروبلا شہر نجف دے میں بڑھنگا سردی ہو گرمی ہو میں پیدل ہی چلونگا رہ میں زوّروں کی خدمت میں کرونگا پرچمے عبّاس اٹھا کر میں رکھونگا مجھے اک بار صدا دے میری قسمت کو جگا دے اپنا دربار دیکھا دے یا مولا یا مولا مولا زوّر بنا دے بھولا نہیں بھولا نہیں بھولا نہیں آپ کے اکبر کی جوانی یاد ہے اصغر کی مجھے تشنہ دہانی بن گیا زوّر تو منّت ہے یہ مانی نام سکینہ پے پلاونگا مئی پانی مجھے اک بار صدا دے میری قسمت کو جگا دے اپنا دربار دیکھا دے یا مولا یا مولا مولا زوّر بنا دے اے شاہ کروبلا مجھے زوّر بنا یہ تمنا ہے میری اپنا دربار دیکھا چل دیے اہل عزا سر پر پرچم ہے کھولا سب کی منزل ہے وہ ہی کربلا کربلا مجھے اک بار صدا دے میری قسمت کو جگا دے اپنا دربار دیکھا دے یا مولا یا مولا مولا زوّر بنا دے مجھے اپنا بنا لے اے میرے مولا حسین مجھے ایک بار صدا دے اے میرے مولا حسین مجھے مولی بنا دے اے میرے مولا حسین میری تقدیر جگا دے اے میرے مولا حسین مولا کربلا بلا لے مولا کربلا بلا لے شکر مولا