نظر کسی پہ اگر پڑ جائے عشق کا جادو سر چڑھ جائے تو اس بیری کے دل میں اتر نا ذرا سنبھل کے پیار جو کر نا تو کر نا ذرا سنبھل کے پیار جو کر نا تو کر نا ذرا سنبھل کے آنکھوں میں سپنے سپنوں میں اپنے اپنوں میں کوئی نہیں ہے اپنا لے کہ جدائی پھرےتنہائی خودسے بھی چھپ کے روز تڑپنا جو پاس نہیں ہے اسی کی طلب ہے جو چاہے نہ تجھ کو اسی سے مطلب ہے تو اس لالچ میں کسی پہ مرنا ذرا سنبھل کے پیار جو کر نا تو کرنا ذرا سنبھل کے محفل میں بار بار انھیں پر نظر گئی ہم نے بچائ لاکھ مگر پھر ادھر گئی انکی نگاہ نازمیں جادو ضرور تھا جس پر پڑی اسی کے جگر میں اتر گئی ذرا سنبھل کے ذرا سنبھل کے ذرا ذرا سنبھل کےذراسنبھل کے کوئی ستارا نہ آجا ئے پاؤں کے نیچے پاؤں کے نیچے پاؤں زمین پہ دھرنا ذرا ذرا سنبھل کے ذرا سنبھل کے سنبھل کے ذرا ذرا سنبھل کے ذرا سنبھل کے کوئی بلا ہی نہ پڑجائے ہو دل کے پیجھے ہاں دل کے پیجھے کسی کے دل میں اترنا ذر اذراسنبھل کے ذرا سنبھل کے ذرا سنبھل کے ذرا سنبھل کے اودےہاںتھ ویچ اودے ہاںتھ ویچ کوئی تلوار ملے اودے ہاںھ ویچ کوئی تلوار ملے اودا خالی جاندا وار وی نہیں ذرا سنبھل کے ذرا سنبھل کے ذرا ذرا سنبھل کے ذرا سنبھل کے ذرا ذرا سنبھل کے ذرا سنبھل کے