وہ پہلی محبت، وہ پہلی خطا تھی نہ راہوں سے واقف، نہ ہی منزل پتا تھی وہ دل ٹوٹنے کے شروع کے تھے زمانے کہیں چھوڑ آئی تھی میں رستے وہ پرانے چراغوں کے لو کو یہ کس نے ہوا دی میں سمجھی تھی، میں نے محبت بھلا دی آ جا، دل کو ذرا سا دُکھا دوں تجھ کو یہ محبت کا قصہ سنا دوں آ جا، دل کو ذرا سا دُکھا دوں تجھ کو یہ محبت کا قصہ سنا دوں ♪ عشق انوکھی اک خطا ہے عشق مسلسل اک سزا ہے صحراؤں میں عشق پھرائے کر دے فنا ہرجائی یہ خوب رلائے غم نگری میں قید کرائے عشق کے جال میں دل جو پھنسا موت سے پہلے ہوا نہ رہا ♪ وہ آیا نظر جو دل میں سما گیا نظر سے گزر کے دل و جاں پہ چھا گیا دل سے جو گزرا تو اُسی دل کو توڑا چھوڑا مجھے پھر یوں، کہیں کا نہ چھوڑا نیا خواب آنکھوں کو دے کر وہ بولا "جلا دے گا تم کو محبت کا شعلہ" آ جا، دل کو ذرا سا دُکھا دوں تجھ کو یہ محبت کا قصہ سنا دوں