Kishore Kumar Hits

Zia Mohyeddin - Nahin Nigah Mein (Live) şarkı sözleri

Sanatçı: Zia Mohyeddin

albüm: Zia Mohyeddin Show, Vol. 1 (Live)


۔۔۔گھر کی تنہائی کا ذکر کیا ہے
میں جانتا ہوں یہ تنہائی کتنی کڑی اور جدائی کے یہ لمحے کتنے گِراں ہیں
اِن کو دل سے دھویا تو نہیں جا سکتا
لیکن اِن کا بوجھ اِس تصور سے کم ضرور کیا جا سکتا ہے
کہ بیتے ہوئے دن کیسے اچھے تھے اور آنے والے دن کتنے بہتر ہوں گے
میں تو یہی کرتا ہوں
جب سے جیل خانے کا دروازہ بند ہؤا ہے
میں کبھی ماضی کے پیراہن کو تار تار کر کے اُسے مختلف صورتوں میں دوبارہ بنتا رہتا ہوں
اور کبھی آنے والے دنوں کو دامِ تصور میں مقیّد کر کے اُن سے اپنی مرضی اور اپنی پسند کے مرقعے ترتیب دیتا رہتا ہوں
جانتا ہوں کہ یہ بے کار سا شغل ہے
اِس لیے کہ خوابوں کو حقیقت کی زنجیروں سے آزاد نہیں کیا جا سکتا
لیکن اتنا ضرور ہے کہ تھوڑی دیر کے لیے آدمی تخیل کے بل پر گِرد و پیش کی دلدل سے پاؤں چھڑا سکتا ہے
فراریت بُری چیز ہے
لیکن جب ہاتھ پاؤں جکڑے ہوئے ہوں
تو آزادی کی واحد صورت یہی رہ جاتی ہے
اِسی نسخے کے طفیل مجھے جیل کی سلاخیں بہت ہی حقیر اور بے حقیقت دکھائی دینے لگتی ہیں
اور بیش تر اوقات اُن کی طرف دھیان ہی نہیں جاتا

نہیں نگاہ میں منزل تو جستجو ہی سہی
نہیں وصال میسر تو آرزو ہی سہی
نہ تن میں خون فراہم نہ اشک آنکھوں میں
نمازِ شوق تو واجب ہے بے وضو ہی سہی
کسی طرح تو جمے بزم مے کدے والو
نہیں جو بادہ و ساغر تو ہاؤ ہو ہی سہی
گر انتظار کٹھن ہے تو جب تلک اے دل
کسی کے وعدۂ فردا کی گفتگو ہی سہی

Поcмотреть все песни артиста

Sanatçının diğer albümleri

Benzer Sanatçılar