یہ ایک خط میزُو کے نام ہے ضرور سنانا چاہتا ہوں آج کل یہاں بہت گرمی ہے، ہمارے باغیچے کے پھول ختم ہو گئے ہیں دوسروں کے پاس تو ایک آدھ بھی نہیں، البتہ ہمارے پاس ہمارے لگائے ہوئے چند پھول ابھی ہیں کچھ سفید petunia ہیں، کچھ رنگوں کے zinnia ہیں سورج مکھی کے پھول بھی نکلنے لگے ہیں بس چند روز بعد بارشیں شروع ہو جائیں گی، تب ہمارا باغیچہ پھر خوبصورت ہو جائے گا تم جانتی ہو جب گرمی بہت زیادہ ہوتی ہے تو لوگ باہر نہیں نکلتے اِس وجہ سے پھولوں کو نہیں دیکھتے اور یہ پھول اُن سے خفا ہو کر چلے جاتے ہیں جب کچھ ٹھنڈک ہو جاتی ہے اور لوگ باغ چلتے پھرتے رہتے ہیں تو پھول بھی نکل آتے ہیں اُنہیں خوش کرنے کے لیے تمہارے اور چھیمی کے لیے ایک لطیفہ لکھ رہا ہوں جب حضرت نوح کی کشتی سے جانور اُتر رہے تھے تو ہاتھی نے پسوی سے کہا جو ہاتھی کے پیچھے تھا "بھئی، مجھے بت دھکیلو!"