چلیں اُس بادل پہ اُڑیں اُس آنچل پہ ہمارے ہاتھ ہے دنیا ہمارے ساتھ ہے دنیا ہم اپنے گیت لکھیں گے ہم اپنی ریت لکھیں گے چل پڑی تُو کس رستے دیوانی تُو قلم خود لکھ لے اپنی کہانی قسمت کی لکیریں چھوڑ دے تیری پھونک سے بدلے روز یہ جھوٹی پڑ جائے یہ دنیا ساری تو نہیں کمزور، آلگا لے زور کر بلند پرچم ایسے ہمارا کہ دیکھے دنیا تیری ہمت ایسے، جستجو تیری نازک کہہ کہ وار کرے جو توڑ دے اُنگلی رسمیں ساری توڑ کے آئے اب سنیں من کی مٹی کی گڑیا نہ سمجھے اب ہمیں کوئی احسان، یہ تیرے قدم پہچان، تو صنفِ آہن احسان، یہ تیرے قدم پہچان، تو صنفِ آہن روکے نہ بھی، تُو رک نہ پائے کر لے خود سے ہی یہ عہد چوڑیوں کی زنجیر کو توڑے امیدوں کی اک لہر ہاں سیکھا میں نے اپنے آپ میں جینا مجھ میں ہے یہ دم ہے مشکل راستوں پہ چلنا بھول کے سارے غم ارادے تیرے ہم کو یہ بتائیں، جیت کا ہے عظم ہاں دنیا بولے جو بھی ہم کو ہے ساتھ رب ہر قدم تُو نہیں کمزور، آلگا لے زور کر بلند پرچم ایسے ہمارا کہ دیکھے دنیا تیری ہمت ایسے، جستجو تیری نازک کہہ کہ وار کرے جو توڑ دے اُنگلی رسمیں ساری توڑ کے آئے اب سنیں من کی مٹی کی گڑیا نہ سمجھے اب ہمیں کوئی احسان، یہ تیرے قدم پہچان، تُو صنفِ آہن احسان، یہ تیرے قدم پہچان، تُو صنفِ آہن