تیری چاہت ہے یا بغاوت ہے تجھ سے نہ ہوں گے ہم جدا ساری دنیا میں تُو ہی سچا ہے لگتا ہے جھوٹا یہ جہاں کہ میں نے لاکھوں کے بول گنوائے پر تجھے سمجھ نہ آئے دل دل کے ہاتھوں لٹ جائے پر تجھے نظر نہ آئے روگ یہ دل کے تجھ سے کہنے لگے ہیں تیرے دل سے جب سے نکلے بہنے لگے ہیں میری دل لگی کا حساب دے اِس بے خودی کا جواب دے او بے مروت، ہے بے قدر تُو مجھے عاشقی کا ثواب دے ♪ جانتے تجھے، ہرجائی، دل نہ پھر لگاتے توڑ دیتے سارے رشتے ہم تو جاتے جاتے بے خیالی میں بھی تم کو بھول نہیں پاتے عشق میں وفا سے باندھے ہم نے کچے دھاگے آنکھوں میں سپنے ہیں تیرے سجائے پر تجھے ترس نہ آئے میری دل لگی کا حساب دے اِس بے خودی کا جواب دے او بے مروت، ہے بے قدر تُو مجھے عاشقی کا ثواب دے میری دل لگی کا حساب دے اِس بے خودی کا جواب دے او بے مروت، ہے بے قدر تُو مجھے عاشقی کا ثواب دے