Kishore Kumar Hits

Shiraz Uppal - Bakhtawar şarkı sözleri

Sanatçı: Shiraz Uppal

albüm: Bakhtawar


کچھ ہے یہاں جل کے بجھا
ہے دھواں سا
کچھ ہے یہاں جل کے بجھا
ہے دھواں سا
چل کے جہاں ہوں میں رکا
ہے کنواں سا
خود سے روٹھا ہوا ہوں
کیسے خود کو مناؤں؟
تھوڑا ٹوٹا ہوا، روٹھا ہوا
دل لے کے جاؤں کہاں؟
مرشد رے، کوئی ایسی دوا دے
مرشد رے، مجھے مجھ سے ملا دے
مرشد رے، تھوڑے پردے ہٹا دے
مرشد رے، میری بگڑی بنا دے
وعدوں کی اِس ہلچل میں
سازش کی اک دلدل ہے
مخمل کے اِن لہجوں سے
مرتا کوئی ہر پل ہے
یہ چہرے مسجد، مندر سے
سارے جھوٹے ہیں اندر سے
کبھی اُڑا، کبھی مُڑا
کسی سے نہ جُڑا
خود سے روٹھا ہوا ہوں
کیسے خود کو مناؤں؟
تھوڑا ٹوٹا ہوا، روٹھا ہوا
دل لے کے جاؤں کہاں؟
مرشد رے، کوئی ایسی دوا دے
مرشد رے، مجھے مجھ سے ملا دے
مرشد رے، تھوڑے پردے ہٹا دے
مرشد رے، میری بگڑی بنا دے

Поcмотреть все песни артиста

Sanatçının diğer albümleri

Benzer Sanatçılar