تجھ سے حسین کوئی نہیں تارے چاند آسماں زمین کوئی نہیں میں ترے کندھے پر سر رکھوں اس سے حسین وقت کوئی نہیں تیری بالیاں اور حسین لگتی ہیں جب وہ تیرے گال سے ٹکراتی ہیں تارے بھی ڈھونڈ ڈھونڈ کر تھک جائیں گے جب تم رات کو اپنی سیاہ زلفوں میں چھپا لوگی میں سب کچھ تمہارے لئے چھوڑ دونگا اپنا سب کچھ تمہیں دے دونگا جان اپنی آخر میں دونگا پہلے تمہے انگھوٹی پہنا دونگا میں جلد سے جلد تم سے شادی کرلوں وقت کا بلکل بھروسہ نہیں تجھ سے حسین کوئی نہیں تارے چاند آسماں زمین کوئی نہیں میں ترے کندھے پر سر رکھوں اس سے حسین وقت کوئی نہیں تو یار ہے تو ہی میرا ساتھی ہے میں تیرا سمندر ہوں اور تو میرا کنارا تو بن جا پھول میرا اور میں تیری خوشبو بن جاؤں تو دیا بن جا میں تیری لو بن جاؤں بنجر زمین کو ہریالی میں بدل دیا تیری آنکھوں نے جو کیےوہ جادو یاد ہیں مجھے جب میں نے تیرے ہاتھ کو پکڑا کس کے تو تیری چوڑیاں ٹوٹ گئی لیکن میں نے ٹوٹے ہوئے کانچ رکھے سنبھال کے دل رکھتا ہے یادیں سنبھال سنبھال کر اور سجناں یہ دل کوئی مشین نہیں تجھ سے حسین کوئی نہیں تارے چاند آسماں زمین کوئی نہیں تجھ سے حسین کوئی نہیں تارے چاند آسماں زمین کوئی نہیں میں ترے کندھے پر سر رکھوں اس سے حسین وقت کوئی نہیں اتنے دن ہوگئے میری آنکھ سوئی نہیں یہاں تیرے سوا میرا کوئی نہیں تو ہی وہ جسے میں چاہتا ہوں تو ہی میری جینے کی وجہ ہے تو مجھے اشارہ دے بس ہوئی کتنی بار داخل میرے دل میں تیری سرمے میں ڈوبی ہوئی آنکھیں تو کتنی اچھی لگے جب تو چپ ہو جاۓ اور جاتے جاتے شام کو بھی چپ کر جاۓ ہائے میں پہنوں فرمائشی رنگ تیرے اس سے بہتر تحفہ کا شوق نہیں تجھ سے حسین کوئی نہیں تارے چاند آسماں زمین کوئی نہیں تجھ سے حسین کوئی نہیں تارے چاند آسماں زمین کوئی نہیں میں ترے کندھے پر سر رکھوں اس سے حسین وقت کوئی نہیں