نگاہیں ہو گئیں پر نم ذرا آواز دے دینا نگاہیں ہو گئیں پر نم غموں میں گِھر گئے ہیں ہم ذرا آواز دے دینا نگاہیں ہو گئیں پر نم ♪ کہاں ہو تم؟ بڑی ویران ہیں امید کی راہیں کہاں ہو تم؟ بڑی ویران ہیں امید کی راہیں چلے آؤ، مِری آنکھیں تمھیں بس دیکھنا چاہیں مِرے ارماں، مِرے ہمدم ذرا آواز دے دینا نگاہیں ہو گئیں پر نم ♪ بڑے مجبور ہیں، تقدیر پر کب زور چلتا ہے بڑے مجبور ہیں، تقدیر پر کب زور چلتا ہے دیے پلکوں پہ جلتے ہیں، جگر سینے میں جلتا ہے مِرا گُھٹنے لگا ہے دم ذرا آواز دے دینا نگاہیں ہو گئیں پر نم غموں میں گِھر گئے ہیں ہم ذرا آواز دے دینا نگاہیں ہو گئیں پر نم